اتوار، 3 ستمبر، 2023

ماتھے پر تلک (قشقہ) لگانا کیسا ہے ؟|?Mathe Per Kashka (Bandi,Tilk) Lagana Kaisa Hai

 (سنی اسلامک کوئز گروپ)

ماتھے پر تلک (قشقہ) لگانا کیسا ہے ؟
ماتھے پر تلک (قشقہ) لگانا کیسا ہے ؟


آج کا سوال

سوال نمبر (66)


ماتھے پر تلک (قشقہ) لگانا کیسا ہے ؟


 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ میں کہ کسی مسلمان کا غیر مسلم کی تقریب میں شریک ہو کر اپنے ماتھے پر تلک لگوانا کیسا ہے ؟ اس کے لئے شریعت کا کیا حکم ہے ؟


الجواب بعون الملک الوھاب


فتاویٰ اسمٰعیلیہ میں کیا ہے اس بارے میں کہ قشقہ(پیشانی پر ٹیکا) لگانا کیسا؟

قشقہ یعنی ٹیکا لگانا کفر ہے یہ مشرکین کا مذہبی شعار ہے جس کسی کے ماتھے پر قشقہ کوئی دیکھتا ہے تو یقین کر لیتا ہے کہ یہ ہندو ہے اور جو قشقہ بہ خوشی لگواتا ہے یہ کفر پر رضا ہے اور رضا بالکفر کفر ہے اس لئے جو بھی قشقہ لگوائے وہ کافر مشرک ہے ارشادِ خداوندی ہے ،، اِنَّکُمْ اِذَا مِثْلَھُمْ،، اب جب تم ان کے کام پر راضی ہو تو تم بھی کافر ہو ۔

فتاویٰ اسمٰعیلیہ صفحہ ۲۲

فتاویٰ شارح بخاری کتاب العقائد باب الفاظ الکفر ص ۵۶۳


مسلم کو ٹیکا لگانا کیسا ہے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟


سرکار دو عالم نبی رحمت آقاِ دو جہاں ہمارے پارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے من تشبہ بقوم فھو منھم یعنی جو کسی قوم سے مشابہت پیدا کرے وہ انہیں میں سے ہے

أبي داود، السنن، 4: 44، تحریر: 4030، دار الفکر

 اشباہ والنظائر میں ہے عبادة الصنم کفر ولا اعتبار بما فی قلبہ فتاوی رضویہ  جلد نہم قدیم نصف آخر ص ٣١٦


قشقہ(پیشانی پر ٹیکا) لگانے کا شرعی حکم کیا ہے امام اھل سنت سیدی سرکار اعلیٰ حضرت امام عشق و محبت مجددِ دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان قادری بریلوی علیہ الرحمہ اس بارے میں کیا فرماتے ہیں 

سیدی سرکار اعلیٰ حضرت عظیم البرکت امام اھل سنت مجددِ دین و ملت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلی اپنے ‘ فتاویٰ رضویہ شریف، الجزءالتاسع 9،ص150پر لکھتے ہیں : ماتھے پر قشقہ تلک لگانا یا کندھے پر صلیب رکھنا کفر ہے ۔

:اور تحریر فرماتے ہیں

قَشْقَہ( ٹیکا) کہ ماتھے (یعنی پیشانی) پر لگایا جاتا ہے صِرف شِعارِ کّفار نہیں   بلکہ خاص شِعارِکُفر(یعنی کُفر کاطور طریقہ ) ہے جو کفر طور طریقے پر راضی ہے اس پر کفر لازم ہے

(فتاوٰی رضویہ ج  ۱۴  ص ۶۷۵، ۶۷۷)


کس صورت میں ٹیکہ (قشقہ) لگانا جائز ہے؟

اگر کوئی شخص نظر بد سے محفوظ رہنے کیلئے ایسا کرے جائز ہے جیسا کہ جنتی زیور میں تحریر ہے کہ بچوں کے ماتھے یا ٹھوڑی پر کاجل وغیرہ سے دھبہ لگادینا یا کھیتوں میں کسی لکڑی میں کپڑا لپیٹ کر گاڑ دینا تاکہ دیکھنےوالے کی نظر پہلے اس پرپڑے اور بچوں اورکھیتی کو کسی کی نظر نہ لگے اس صورت میں منع نہیں ہے کیونکہ نظر لگنا احادیث سے ثابت ہے اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا جنتی زیور ص ٢٦٠ / ٢٦١


مندرجہ بالا تمام حوالہ جات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قشقہ یعنی ٹیکا لگانا کفر ہے یہ مشرکین کا مذہبی شعار ہے اور صرف اس صورت میں جائز ہے کہ اگر کوئی شخص نظر بد سے محفوظ رہنے کیلئے ایسا کرے۔


واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب


مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے

فیضانِ تاج الشریعہ جاری رہے


طالبِ دُعا 🤲 سگِ غوثِ اعظم رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ

ہمارے چینل کو سبسکرئب ضرور کریں شکریہ ⬇️⬇️⬇️

https://youtu.be/jWg5nduzcmQ?si=pBC0-81prJ4E_Fyf

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only